بَھِتَ (س) حیران و ششدرہ جانا بَھَتَہٗ (ف) اسے مبہوت کردیا۔ قرآن پاک میں ہے: (فَبُہِتَ الَّذِیۡ کَفَرَ ) (۲:۲۵۸) یہ سن کر کافر حیران رہ گیا۔ اور آیت کریمہ: (ہٰذَا بُہۡتَانٌ عَظِیۡمٌ ) (۲۴:۱۶) یہ تو (بہت) بڑا بہتان ہے۔ میں بہتان کے معنی ایسے الزام کے ہیں جسے سن کر انسان ششدر و حیران رہ جائیں۔ اور آیت کریمہ: (وَ لَا یَاۡتِیۡنَ بِبُہۡتَانٍ یَّفۡتَرِیۡنَہٗ بَیۡنَ اَیۡدِیۡہِنَّ وَ اَرۡجُلِہِنَّ ) (۶۰:۱۲) نہ اپنے ہاتھ پاؤں میں کوئی بہتان باندھ لائیں گی۔ میں بہتان زنا سے کنایہ ہے۔ بعض نے کہا ہے نہیں بلکہ اس سے ہر وہ عمل شنیع مراد ہے، جسے ہاتھ اور پاؤں سے سرانجام دیا جائے۔ مثلاً ہاتھ سے کسی ناروا چیز کو پکڑنا یا کسی عمل شنیع کا ارتکاب کرنے کے لیے اس کی طرف چل کر جانا۔ جَائَ بِالْبَھِیْتَۃِ: اس نے جھوٹ بولا۔
Words | Surah_No | Verse_No |
بُهْتَانًا | سورة النساء(4) | 112 |
بُهْتَانًا | سورة النساء(4) | 156 |
بُهْتَانًا | سورة الأحزاب(33) | 58 |
بُهْتَانٌ | سورة النور(24) | 16 |
بُھْتَانًا | سورة النساء(4) | 20 |
بِبُهْتَانٍ | سورة الممتحنة(60) | 12 |
فَبُهِتَ | سورة البقرة(2) | 258 |
فَتَبْهَتُهُمْ | سورة الأنبياء(21) | 40 |