ھَارَ الْبَنَائُ تَھَوَّرَ: کے معنی ہیں عمارت منہدم ہوگئی اور یہی معنی اِنْھَارَ کے ہیں۔چنانچہ قرآن پاک میں ہے: ۔ (عَلٰی شَفَا جُرُفٍ ہَارٍ فَانۡہَارَ بِہٖ فِیۡ نَارِ جَہَنَّمَ) (۹۔۱۰۹) گرجانے والی کھائی کے کنارے پر رکھی کہ وہ اس کو دوزخ کی آگ میں لے گری۔ایک قرأت میں ھَارَ ہے اور بِئْرٌ ھَائِرٌ وَھَارٌ وَھَارِ وَمُھَارِ: ویران کنویں کو کہتے ہیں پھر ویران کنویں کی مناسبت سے کمزور اور عاجز آدمی کو بھی ھَآرِ یَاھَائِرٌ کہا جاتا ہے۔ تَھَوَّرَ الَّلیْلُ: رات کا سخت تاریک ہونا۔ تَھَوَّرَ الشِّتَآئُ: کے معنی جاڑے کا اکثر موسم گزرجانے کے ہیں اور بعض نے تَھَیَّرَ: کہا ہے جواجوف یائی (ھ ی رس) ہے کیونکہ اگر یہ وادی ہوتا تو تَھَیَّرَ کی بجائے تَھَوَّرَ کہا جاتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
فَانْهَارَ | سورة التوبة(9) | 109 |
ھَارٍ | سورة التوبة(9) | 109 |