Blog
Books
Search Quran
Lughaat

ہاں ’’ھٰذا‘‘ میں ’’ذا‘‘ کا لفظ اسم اشارہ ہے جو محسوس اور معقول چیز کی طرف اشارہ کے لئے آتا ہے۔ چنانچہ کہا جاتا ہے۔ ھٰذا وَھٰذِیْ وَھَاتا۔ ان میں سے صرف ھَاتا کا تثنیہ ھَاتَانِ آتا ہے۔ھٰذِہ اور ھٰذِیٰ کا تثنیہ استعمال نہیں ہوتا۔قرآن پاک میں ہے: (اَرَءَیۡتَکَ ہٰذَا الَّذِیۡ کَرَّمۡتَ عَلَیَّ ) (۱۷۔۶۲) کہ دیکھ تو یہی وہ ہے جسے تو نے مجھ پر فضیلت دی ہے۔ (ہٰذَا مَا تُوۡعَدُوۡنَ ) (۳۸۔۵۳) یہ چیزیں ہیں جن کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا۔ (ہٰذَا الَّذِیۡ کُنۡتُمۡ بِہٖ تَسۡتَعۡجِلُوۡنَ ) (۵۱۔۱۴) یہ وہی ہے جس کے لئے تم جلدی مچایا کرتے تھے۔ (اِنۡ ہٰذٰىنِ لَسٰحِرٰنِ ) (۲۰۔۶۳) کہ یہ دونوں جادوگر ہیں۔ (ہٰذِہِ النَّارُ الَّتِیۡ کُنۡتُمۡ بِہَا تُکَذِّبُوۡنَ ) (۵۲۔۱۴) یہی وہ جہنم ہے جس کو تم جھوٹ سمجھتے تھے۔ (ہٰذِہٖ جَہَنَّمُ الَّتِیۡ یُکَذِّبُ بِہَا الۡمُجۡرِمُوۡنَ ) (۵۵۔۴۳) یہی وہ جہنم ہے جسے گنہگار لوگ جھٹلاتے تھے۔’’ھٰذا‘‘کے بالمقابل جو چیز اپنی ذات کے اعتبار سے دور ہو یا باعتبار مرتبہ بلند ہو۔اس کے لئے ذَاکَ اور ذَلِکَ استعمال ہوتا ہے۔چنانچہ فرمایا: (اَلٓمٓ ذٰلِکَ الْکِتَابُ) (۲۔۱،۲) اَلٓمٓ یہ کتاب۔ (ذٰلِکَ مِنۡ اٰیٰتِ اللّٰہِ ) (۱۸۔۱۷) یہ خدا کی نشانیوں میں سے ہے۔ (ذٰلِکَ اَنۡ لَّمۡ یَکُنۡ رَّبُّکَ مُہۡلِکَ الۡقُرٰی ) (۶۔۱۳۱) یہ اس لئے کہ تمہارا پروردگار ایسا نہیں ہے کہ بستیوں کو۔۔۔۔۔ہلاک کردے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
يٰذَا سورة الكهف(18) 94