Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْخَلْعُ: اس کے معنیٰ اتاردینے کے ہیں اور یہ انسان کا اپنے کپڑے وغیرہ اور گھوڑے کا جھول اور پوزی وغیرہ اتارنے پر بولا جاتا ہے۔قرآن پاک میں ہے: (فَاخْلَعْ نَعْلَیْکَ) (۲۰۔۱۲) تو اپنی جوتیاں اتاردو۔بعض نے کہا ہے کہ یہاں لفظی معنیٰ مراد ہیں اور انہیں جوتا اتارنے کا حکم اس لئے دیا گیا تھا کہ مردار گدھے کے چمڑے سے بنا ہوا تھا بعض صوفیا نے کہا ہے کہ یہ دراصل تمثیل ہے کہ یہاں اطمینان سے اقامت پذیر ہوجاؤ جیسا کہ جب کسی کو یہ کہنا ہوتا ہے کہ یہاں جم کر بیٹھ جاؤ تو اس کے لئے اِنْزِعْ ثَوبَکَ اَوْ خُفَّکَ وغیرہ محاورات استعمال کئے جاتے ہیں۔کبھی اس کا صلہ علیٰ لاکر اس سے بخشش کے معنیٰ بھی لئے جاتے ہیں۔ جیسے خَلعَ فُلَانٌ عَلٰی فُلَانٍ: فلاں نے اسے خلعت دی یاد رہے کہ عَلیٰ(صلہ) کی وجہ سے عطا کے معنیٰ مفہوم ہوتے ہیں ورنہ اس کے بغیر یہ معنیٰ صحیح نہیں ہوتے۔

Words
Words Surah_No Verse_No
فَاخْلَعْ سورة طه(20) 12