اَلضَّنْکُ (ک) کے معنی کسی مقام یا معیشت کی تنگی کے ہیں۔ قرآن پاک میں ہے: (مَعِیۡشَۃً ضَنۡکًا) (۲۰:۱۲۴) ان کی معیشت تنگ ہوجائے گا۔ کہا جاتا ہے: ضَنُکَ عَیْشُہٗ: اس کی معیشت تنگ ہوگئی۔ اِمْرَئَۃٌ ضَنَاکٌ گھٹیلے جسم والی عورت۔ نیز ضَنَاکَ کے معنی زکام بھی آجاتے ہیں۔ اس سے زکام زدہ آدمی کو مَضْنُوْکٌ کہا جاتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
ضَنْكًا | سورة طه(20) | 124 |