اَلْاَلَمُ کے معنی سخت درد کے ہیں کہا جاتا ہے اَلِمَ یَاْلَمُ (س) اَلَمًا فَھُوَ اٰلِمٌ قرآن پاک میں ہے : (فَاِنَّہُمۡ یَاۡلَمُوۡنَ کَمَا تَاۡلَمُوۡنَ ) (۴:۱۰۴) تو جس طرح تم شدید درد پاتے ہو اسی طرح وہ بھی شدید درد پاتے ہیں۔ اٰلَمْتُ فُلَانًا میں نے فلاں کو سخت تکلیف پہنچائی۔ اور آیت کریمہ : (وَ لَہُمۡ عَذَابٌ اَلِیۡمٌ ) (۲:۱۰) میں اَلِیْمٌ بمعنی مُؤْلِمٌ ہے یعنی دردناک، دکھ دینے والا۔ اور آیت : (اَلَمۡ یَاۡتِکُمۡ ) (۶۴:۵) کیا تم کو۔ نہیں پہنچی؟ میں الف استفہام کا ہے جو لَمْ پر داخل ہوا ہے (یعنی اس مادہ سے نہیں ہے۔)