اَلدَّخْرُ وَالدُّخُوْرُ: (ف۔س) کے معنیٰ ذلیل ہونے کے ہیں کہا جاتا ہے۔ اَدْخَرْتُہٗ فَدَخِرَ: میں نے اسے ذلیل کیا تو وہ ذلیل ہوگیا۔قرآن پاک میں ہے: (وَھْمْ دَاخِرْوْنَ) (۱۶۔۴۸) اور وہ ذلیل ہوکر۔ (اِنَّ الَّذِیۡنَ یَسۡتَکۡبِرُوۡنَ عَنۡ عِبَادَتِیۡ سَیَدۡخُلُوۡنَ جَہَنَّمَ دٰخِرِیۡنَ ) (۴۰۔۶۰) جو لوگ میری عبادت سے ازراہ تکبر کنیاتے ہیں عنقریب جہنم میں ذلیل ہوکر داخل ہوں گے۔اور یَدَّخِرُ اصل میں یَذْتَخِرُ تھا۔ پہلے تاء کو دال سے تبدیل کیا پھر ذال کو دال بناکر دال کو دال میں ادغام کرکے یَدَّخِرُ بنالیا اور یہ اسی باب(د خ ر) سے نہیں ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
دَاخِرُوْنَ | سورة الصافات(37) | 18 |
دٰخِرُوْنَ | سورة النحل(16) | 48 |
دٰخِرِيْنَ | سورة النمل(27) | 87 |
دٰخِرِيْنَ | سورة مومن(40) | 60 |