Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلرُّکُوعُ: اس کے اصل معنیٰ انحناء یعنی جھک جانے کے ہیں اور نماز میں خاص شکل میں جھکنے پر بولا جاتا ہے اور کبھی محض عاجزی اور انکساری کے معنیٰ میں آتا ہے خواہ بطور عبادت ہو یا بطور عبادت نہ ہو۔ قرآن پاک میں ہے: (یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا ارۡکَعُوۡا وَ اسۡجُدُوۡا) (۲۲:۷۷) مسلمانو! (خدا کے حضور) سجدے اور رکوع کرو۔ (وَ ارۡکَعُوۡا مَعَ الرّٰکِعِیۡنَ ) (۲:۴۳) جو (ہمارے حضور بوقت نماز) جھکتے ہیں تم بھی ان کے ساتھ جھکا کرو۔ (وَ الۡعٰکِفِیۡنَ وَ الرُّکَّعِ السُّجُوۡدِ ) (۲:۱۲۵) مجاروں اور رکوع اور سجدہ کرنے والوں (کے لئے)۔ (الرّٰکِعُوۡنَ السّٰجِدُوۡنَ ) (۹:۱۱۲) رکوع کرنے والے اور سجدہ کرنے والے۔ شاعر نے کہا ہے۔ (1) (الطویل) (۱۹۱) اُخَبِّرُ أَحْبَارَالْقُرُوْنِ الَّتِیْ مَضَتْ اَدِبُّ کَاَنِّیْ کُلَّمَا قُمْتُ رَاکِع۔ میں گذشتہ لوگوں کی خبر دیتا ہوں (میں سن رسیدہ ہونے کی وجہ سے) رینگ کر چلتا ہوں اور خمیدہ پشت کھڑا ہوتا ہوں۔

Words
Words Surah_No Verse_No
ارْكَعُوْا سورة الحج(22) 77
ارْكَعُوْا سورة المرسلات(77) 48
الرّٰكِعُوْنَ سورة التوبة(9) 112
الرّٰكِعِيْنَ سورة البقرة(2) 43
الرّٰكِعِيْنَ سورة آل عمران(3) 43
رَاكِعًا سورة ص(38) 24
رُكَّعًا سورة الفتح(48) 29
رٰكِعُوْنَ سورة المائدة(5) 55
وَارْكَعُوْا سورة البقرة(2) 43
وَارْكَعِيْ سورة آل عمران(3) 43
وَالرُّكَّعِ سورة البقرة(2) 125
وَالرُّكَّعِ سورة الحج(22) 26
يَرْكَعُوْنَ سورة المرسلات(77) 48