اَلدُّھْمۃُ: کے اصل معنیٰ تو رات کی سیاہی کے ہیں اور یہ لفظ گھوڑے کی سیاہی پر بولا جاتا ہے کبھی اس سے نہایت گہرا سبز رنگ مراد ہوتا ہے جیسا کہ ہلکے سیاہ رنگ کو خُضْرَۃُ سے تعبیر کرلیتے ہیں۔کیونکہ یہ دونوں قسم کی رنگت قریباً ملتی جلتی سی ہوتی ہے۔قرآن پاک میں ہے: (مْدْھَآمَّتَان) (۵۵۔۶۴) دونوں خوب گہرے سبز۔ یہ اِدھامَّ اِدِھِیمَامَاً سے مُفَعَالٌّ کے وزن پر ہے۔کسی شاعر نے رات کا وصف بیان کرتے ہوئے کہا ہے۔ (1) (البسیط) (۱۳۶) فِی ظِلِّ اَخْضَرَ یَدْعُوْھَامَہٗ الْیَومُ یعنی تاریک رات جس میں کہ بوم اپنے ہام کو بلارہا ہوتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
مُدْهَاۗمَّتٰنِ | سورة الرحمن(55) | 64 |