اَلطَّلْحُ: (موز) ایک درخت کا نام ہے اس کا واحد طَلْحَۃٌ ہے۔ قرآن پاک میں ہے: (وَّ طَلۡحٍ مَّنۡضُوۡدٍ ) (۵۶:۲۹) اور تہ بتہ کیلوں … اور اِبِلٌ طِلَاحِیٌّ۔ طَلْحَۃٌ کی طرف منسوب ہے اور طَلَاحِیٌّ وَطَلْحَۃٌ ان اونٹوں کو کہا جاتا ہے جو طلحہ درخت کو کھا کر بیمار ہوگئے ہوں۔ نیز طَلْحٌ وَطَلِیْحُ اَسْفَارٍ محاورہ ہے یعنی کثرت سفر کی وجہ سے دبلی اونٹنی اور اسی سے اَلطَّلَاحُ ہے جو کبھی اَلصَّلَاحُ کے بالمقابل استعمال ہوتا ہے۔
Words | Surah_No | Verse_No |
وَّطَلْحٍ | سورة الواقعة(56) | 29 |