اَلْوَتِیْنُ: (رگ جان) اس رگ کو کہتے ہیں جو جگر کو خون پہنچاتی ہے اور اس کے کٹ جانے سے انسان مرجاتا ہے۔قرآن پاک میں ہے:۔ (ثُمَّ لَقَطَعۡنَا مِنۡہُ الۡوَتِیۡنَ) (۶۹۔۴۶) پھر اس کی رگ گردن کاٹ ڈالتے۔ اَلْمُوَاتَنَۃُ: (مفاعلہ) کے معنی شاہ رگ کی طرح قریب ہونے کے ہیں گویا آیت: (وَ نَحۡنُ اَقۡرَبُ اِلَیۡہِ مِنۡ حَبۡلِ الۡوَرِیۡدِ ) (۵۰۔۱۶) اور ہم اس کی رگ جان سے بھی اس کے زیادہ قریب ہیں۔میں بھی اسی معنی کی طرف اشارہ ہے۔اِسْتَوْتَنَ الْاِبِلُ:موٹاپے کی وجہ سے اونٹ کی رگ گردن کا غلیظ اورموٹا ہوجانا۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الْوَتِيْنَ | سورة الحاقة(69) | 46 |