Blog
Books
Search Quran
Lughaat

اَلْخَنْسُ: (ن) کے معنیٰ پیچھے ہٹنے اور سکڑ جانے کے ہیں اسی سے شیطان کو خنّاس کہا جاتا ہے کیونکہ وہ ذکر الہیٰ سے پیچھے ہٹ جاتا ہے اور وسوسہ انداز نہیں ہوپاتا۔قرآن پاک میںہے: (مِنۡ شَرِّ الۡوَسۡوَاسِ ۬ ۙالۡخَنَّاسِ ۪) (۱۱۴۔۴) شیطان وسوسہ انداز کی برائی سے جو(خدا کا نام سن کر) پیھچے ہٹ جاتاہے اور آیت کریمہ: (فَلَاۤ اُقۡسِمُ بِالۡخُنَّسِ ) (۸۱۔۱۵) ہم کو ان ستاروں کی قسم جو پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔ میں خُنَّس سے وہ ستارے مراد ہیں جو دن کو الٹی رفتار چلتے ہیں یہ خَانِسٌ کی جمع ہے۔بعض نے کہا ہے کہ اس سے زحل، مشتری اور مریخ مراد ہیں کیونکہ یہ الٹی چال چلتے رہتے ہیں۔اخْنَسْتُ عَنْہٗ حَقَّہٗ: میں نے اس کے حق کو مؤخر کردیا،روک لیا۔

Words
Words Surah_No Verse_No
الْخَنَّاسِ سورة الناس(114) 4
بِالْخُنَّسِ سورة التكوير(81) 15