Blog
Books



۔ (۹۹۸۰)۔ وَعَنْہُ اَیْضًا، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((ثَلَاثٌ لَایَکُلِّمُھُمُ اللّٰہُ، وَلَا یَنْظُرُ الَِیْھِمْ، وَلَا یُزَکِّیْھِمْ، وَلَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ، رَجُلٌ عَلٰی فَضْلِ مَائٍ بِالْفَلَاۃِ،یَمْنَعُہُ مِنِ ابْنِ السَّبِیْلِ، وَرَجُلٌ بَایَعَ الْاِمَامَ وَلَا یُبَایِعُہُ اِلَّا لِدُنْیَا، فَاِنْ اَعْطَاہُ مِنْھَا وَفٰی لَہُ، وَاِنْ لَمْ یُعْطِہِ لَمْ یَفِ لَہُ، قَالَ: َورَجُلٌ بَایَعَ رَجُلًا سِلْعَۃً بَعْدَ الْعَصْرِ، فَحَلَفَ لَہُ بِاللّٰہِ لَاَخَذَھَا، بِکَذَا، وَکَذَا، فَصَدَّقَـہُ، وَھُوَ عَلیٰ غَیْرِ ذٰلِکَ۔)) (مسند احمد: ۷۴۳۵)
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نہ تین افراد سے کلام کرے گا، نہ ان کی طرف دیکھے گا، نہ ان کو پاک صاف کرے گا اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہو گا، ایک وہ آدمی جو کسی بیابان میں زائد پانی پر قبضہ کر لے اور مسافر کو اس سے روک دے، دوسرا وہ آدمی جو صرف دنیا کے لیے حکمران کی بیعت کرے، اگر وہ اس کو دنیوی مال دے تو وہ بیعت کے تقاضے پورا کرتا ہے اور اگر کچھ نہ دے تو وہ پورا نہیں کرتا، تیسرا وہ آدمی جو عصر کے بعد اپنا سامان فروخت کرے اور اس بات پر قسم اٹھائے کہ اس نے یہ سامان اتنی قیمت کا لیا ہے، پس اس سے خریدنےوالے اس قسم کی وجہ سے اس کی تصدیق کرے، جبکہ حقیقت میں اس کا معاملہ جھوٹ پر ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(9980)
Background
Arabic

Urdu

English