۔ (۹۹۸۶)۔ عَنْ فَضَالَۃَ بْنِ عُبَیْدٍ رضی اللہ عنہ ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اَنَّہُ قَالَ: ((ثَلَاثَۃٌ لَا تَسْاَلْ عَنْھُمْ، رَجُلٌ فَارَقَ الْجَمَاعَۃَ، وَعَصٰی اِمَامَہُ، وَمَاتَ عَاصِیًا، وَاَمَۃٌ اَوْعَبْدٌ اَبَقَ فَمَاتَ، وَامْرَاَۃٌ غَابَ عَنْھَا زَوْجُھَا، قَدْ کَفَاھَا مُؤُنَۃَ الدُّنْیَا، فَتَبَرَّجَتْ بَعْدَہُ، فَـلَا تَسْاَلْ عَنْھُمْ، وَثَلَاثَۃٌ لَا تَسْاَلْ عَنْھُمْ، رَجُلٌ نَازَعَ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ رِدَائَ ہُ، فَاِنَّ رِدَائَ ہُ الْکِبْرِیَائُ، وَاِزَارَہُ الْعِـزِّۃُ، وَرَجُلٌ شَکَّ فِیْ اَمْرِ اللّٰہِ، وَالْقُنُوْطُ مِنْ رَحْمَـۃِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ۔)) (مسند احمد: ۲۴۴۴۱)
۔ سیدنا فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’تین افراد کے (جرم کی سنگینی) بارے میں سوال نہ کر، (۱) وہ آدمی جو جماعت سے علیحدہ ہو گیا، اپنے امام کی نافرمانی کی اور اس نافرمانی کے دوران ہی فوت ہو گیا، (۲) وہ لونڈییا غلام جو آقا سے بھاگ گیااور اسی حالت میں مر گیا، اور (۳) وہ عورت کہ جس کا خاوند اس سے غائب تھا، جبکہ اس نے اس کے دنیا کے اخراجات پورے کیے ہوئے تھے، لیکن اس خاتون نے اپنے خاوند کے بعد (غیروں کے لیے) بناؤ سنگھار کیا، پس تو ان نافرمانوں کے بارے میں سوال نہ کر۔ تین افراد اور بھی ہیں، ان کے (جرم کی سنگینی) کے بارے میں بھی سوال نہ کر، (۱) وہ آدمی جس نے اللہ تعالیٰ سے اس کی چادر چھیننا چاہییعنی تکبر کرنا چاہا، پس بیشک اس کی چادر تکبر ہیں اور اس کا ازار اس کی بڑائی ہے، (۲) وہ آدمی جس نے اللہ تعالیٰ کے معاملے میں شک کیا اور (۳) اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ناامید ہونا۔
Musnad Ahmad, Hadith(9986)