Blog
Books



۔ (۹۹۹۱)۔ عَنِ ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ : ((مَنْ حَالَتْ شَفَاعَتُہُ دُوْنَ حَدٍّ مِنْ حُدُوْدِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ، فَقَدْ ضَادَّ اللّٰہَ فِیْ اَمْرِہِ ، وَمَنْ مَاتَ وَعَلَیْہِ دَیْنٌ فلَیْسَ بِالدِّیَنَارِ، وَلَا بِالدِّرْھَمِ وَلٰکِنَّھَا الْحَسَنـَـاتُ وَالسَّیِّئَاتُ، وَمَنْ خَاصَمَ فِیْ بَاطِلٍ وَھُوَیَعْلَمُہُ لَمْ یَزَلْ فِیْ سَخَطِ اللّٰہِ حَتّٰییَنْزِعَ، وَمَنْ قَالَ فِیْ مُؤْمِنٍ مَالَیْسَ فِیْہِ اَسْکَنَہُ اللّٰہُ رَدْغَۃَ الْخَبَالِ حَتَّییَخْرُجَ مِمَّا قَالَ۔)) (مسند احمد: ۵۳۸۵)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس کی سفارش، اللہ تعالیٰ کی کسی حد کے لیے رکاوٹ بن گئی ، اس نے اللہ کے حکم کی مخالفت کی، جو آدمی مقروض ہو کر مرا، تو (وہ یاد رکھے کہ) روزِ قیامت درہم و دینار کی ریل پیل نہیں ہو گی، وہاں تو نیکیوں اور برائیوں کا تبادلہ ہو گا۔ جس نے دیدہ دانستہ باطل کے حق میں جھگڑا کیا وہ اس وقت تک اللہ تعالیٰ کے غیظ و غضب میں رہے گا جب تک باز نہیں آتا۔ جس نے مومن پر ایسے جرم کا الزام لگایا جو اس میں نہیں پایا جاتا اسے رَدْغَۃُ الْخَبَال (جہنمیوں کے پیپ) میں روک لیا جائے گا، یہاں تک کہ وہ اس بات سے نکل آئے، جو اس نے کہی ہو گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(9991)
Background
Arabic

Urdu

English