Blog
Books



۔ (۱۰۰۱۴)۔ عَنْ شَدَّادٍ اَبِیْ عَمَّارٍ الشَّامِیِّ، قَالَ: قَالَ عَوْفُ بْنُ مَالِکٍ: یَاطَاعُوْنُ! خُذْنِیْ اِلَیْکَ، قَالَ: فَقَالُوْا: اَلَیْسَ قَدْ سَمِعْتَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ : ((مَا عُمِّرَ الْمُسْلِمُ کَانَ خَیْرًا لَہُ، (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: اِنَّ الْمُؤْمِنَ لَا یَزِیْدُہُ طُوْلُ الْعُمَرِ اِلَّا خَیْرًا) قَالَ: بَلٰی وَلٰکِنِّی اَخَافُ سِتًّا، اِمَارَۃَ السُّفَھَائِ، وَبَیْعَ الْحُـکْمِ، وَکَثْرَۃَ الشُّرَطِ، وقَطِیْعَۃَ الرَّحِمِ، وَنَشَاً یَنْشَؤُوْنَیَتَّخِذُوْنَ الْقُرْآنَ مَزَامِیْرَ، وَسَفْکَ الدَّمِ۔)) (مسند احمد: ۲۴۴۷۰)
۔ شداد بن ابی عمار شامی سے مروی ہے کہ سیدنا عوف بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے طاعون! مجھے اپنی طرف کھینچ لے، لوگوں نے کہا: تم یہ کیوں کہتے ہو جبکہ تم نے سنا ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب مؤمن کو زیادہ عمر ملتی ہے تو یہ اس کے لیے بہتر ہی ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا: جی کیوں نہیں، میں نے یہ حدیث سنی ہے، لیکن میں چھ چیزوں سے ڈرتا ہوں: بیوقوں کی حکومت، انصاف کے فروخت ہونے، پولیس کی کثرت، قطع رحمی اور لوگوں کا قرآن مجید کو بانسریوں اور گیتوں کی طرح پڑھ کر مزے لینا اور قتل۔
Musnad Ahmad, Hadith(10014)
Background
Arabic

Urdu

English