Blog
Books



۔ (۱۰۰۲۳)۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ اَبِیْ عَدِیٍّ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، عَنِ الشَّعْبِیِّ، قَالَ: لَعَنَ مُحَمَّدٌ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم آکِلَ الرِّبَا، وَمُوْکِلَہُ، وَکَاتِبَہُ، وَشَاھِدَہُ، وَالْوَاشِمَۃَ وَالْمُسْتَوْشِمَۃَ، قَالَ ابْنُ عَوْنٍ قُلْتُ: اِلَّا مِنْ دَائٍ؟ قَالَ: نَعَمْ، وَالْحَالَّ وُالْمُحَلَّلَ لَہُ، وَمَانِعَ الصَّدَقَۃِ، وقَالَ: وَکَانَ یَنْھٰی عَنِ النَّوْحِ وَلَمْ یَقُلْ: لَعَنَ، قُلْتُ: مَنْ حَدَّثَکَ؟ قَالَ: الْحَارِثُ الْاَعْوَرُ الْھَمْدَانِیُّ۔ (مسند احمد: ۱۱۲۰)
۔ امام شعبی بیان کرتے ہیں کہ محمد رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان افراد پر لعنت کی ہے: سود کھانے والا، کھلانے والا، اس کے معاملے کو لکھنے والا اور اس کا گواہ، گودنے والی، گدوانے والی، حلالہ کرنے والا، وہ شخص کہ جس کے لیے حلالہ کیا جائے، زکوۃ کو روکنے والا، نیز آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نوحہ سے منع کرتے تھے۔ راوی نے نوحہ کے لیے لعنت کے الفاظ استعمال نہیں کیے۔ ابن عون نے کہا: کیا بیماری کی وجہ سے گدوانا جائز ہے؟ امام شعبی نے کہا: جی ہاں۔
Musnad Ahmad, Hadith(10023)
Background
Arabic

Urdu

English