Blog
Books



۔ (۱۰۰۳۴)۔ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ اَبِیْ بَکْرَۃَ، عَنْ اَبِیْہِ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنَّھُمْ ذَکَرُوْا رَجُلًا عِنْدَہُ، فَقَالَ رَجُلٌ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! مَا مِنْ رَجُلٍ بَعْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَفَضْلُ مِنْہُ فِیْ کَذَا وَکَذَا، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((وَیْحَکَ، قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِکَ)) مِرَارًا یَقُوْلُ ذٰلِکَ، قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِنْ کَانَ اَحَدُکُمْ مَادِحًا اَخَاہُ لَا مَحَالَۃَ فَلْیَقُل: اَحْسِبُ فُلَانًا اِنْ کَانَ یَرٰی اَنَّہُ کَذَاکَ وَلَا اُزَکِّیْ عَلَی اللّٰہِ تَبَارَکَ اَحَدًا وَحَسِیْبُہُ اللّٰہُ، اَحْسَبُہُ کَذَا وَکَذَا۔)) (مسند احمد: ۲۰۶۹۳)
۔ سیدنا ابو بکرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ لوگوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی موجودگی میں ایک آدمی کا تذکرہ کیا اور ایک شخص نے اس کے بارے میں کہا: اے اللہ کے رسول! کوئی شخص نہیں ہے، جو فلاں فلاں عمل میں اللہ کے رسول کے بعد افضل ہو، مگر وہی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو ہلاک ہو جائے، تو نے تو اپنے ساتھ کی گردن کاٹ دی ہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کئی بار یہ بات ارشاد فرمائی اور پھر فرمایا: اگر کسی نے لامحالہ طور پر کسی کی تعریف کرنی ہی ہو تو وہ یوں کہے: میرا گمان ہے کہ وہ آدمی ایسے ایسے ہے اور میں اللہ تعالیٰ پر کسی کا تزکیہ نہیں کر سکتا، دراصل اس کا محاسب اللہ تعالیٰ ہے، بہرحال میں اس کو ایسے ایسے گمان کرتا ہوں۔
Musnad Ahmad, Hadith(10034)
Background
Arabic

Urdu

English