۔ (۱۰۰۴۵)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضی اللہ عنہ ، اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((رَاَیْتُ النَّارَ فَلَمْ اَرَ کالْیَوْمِ مَنْظَرًا قَطُّ، وَرَاَیْتُ اَکْثَرَ اَھْلِھَا النِّسَائَ۔)) قَالُوْا: لِمَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ!؟ قَالَ: ((بِکُفْرِھِنَّ۔)) قِیْلَ: اَیَکْفُرْنَ بِاللّٰہِ؟ قَالَ: ((یَکْفُرْنَ الْعَشِیْرَ، وَیَکْفُرْنَ الُاِحْسَانَ، لَوْ اَحْسَنْتَ اِلٰی اِحَدَاھُنَّ الدَّھْرَ ثُمَّ رَاَتْ مِنْکَ شَیْئًا قَالَتْ: مَارَاَیْتُ مِنْکَ خَیْرًا قَطُّ۔)) (مسند احمد: ۲۷۱۱)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں نے جہنم کو دیکھا ہے اور آج کی طرح سخت منظر پہلے کبھی نہیں دیکھا، اس میں اکثریت عورتوں کی تھی۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہ کیوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ان کے کفر کی وجہ سے۔ کسی نے کہا: کیایہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر کرتی ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اپنے خاوندوں اور احسان کی ناشکری کرتی ہیں، اگر تو زمانہ بھر کسی عورت کے ساتھ احسان کرتا رہے، لیکن پھر بھی جب وہ تجھ میں قابل اعتراض چیز دیکھے گی تو کہے گی: میں نے کبھی بھی تیرے پاس بھلائی نہیں پائی۔
Musnad Ahmad, Hadith(10045)