Blog
Books



۔ (۱۰۰۶۲)۔ عَنْ اُمِّ سَلَمَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَیَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھُوَ سَاھِمُ الْوَجْہِ قَالَتْ: فَحَسِبْتُ اَنَّ ذٰلِکَ مِنْ وَجَعٍ، فَقُلْتُ: یَا نَبِیَّ اللّٰہِ مَالَکَ سَاھِمُ الْوَجْہِ؟ قَالَ: ((مِنْ اَجْلِ الدَّنَانِیْرِ السَّبْعَۃِ الَّتِیْ اَتَتْـنَا اَمْسِ، اَمْسَیْنَا وَھِیَ فِیْ خُصْمِ الْفِرَاشِ۔)) (مسند احمد: ۲۷۰۴۹)
۔ سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میرے پاس تشریف لائے، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے چہرے کا رنگ بدلا ہوا تھا، میں نے سمجھا کہ شاید آپ کو کوئی تکلیف ہو گی، پھر میں نے کہا: اے اللہ کے نبی! کیا وجہ ہے کہ آپ کے چہرے کا رنگ بدلا ہوا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ان سات دیناروں کی وجہ سے ہے، جو کل ہمارے پاس آئے تھے اور ابھی تک بچھونے کے کونے میں پڑے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(10062)
Background
Arabic

Urdu

English