۔ (۱۰۰۶۷)۔ عَنْ خَوْلَۃَ بِنْتِ قَیْسٍ اِمْرَاَۃِ حَمْزَۃَ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلَبِ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دَخَلَ عَلٰی حَمْزَۃَ فَتَذَاکَرَا الدُّنْیَا، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اِنَّ الدُّنْیَا خَضِرَۃٌ حُلْوَۃٌ، فَمَنْ اَخَذَھَا بِحَقِّھَا بُوْرِکَ لَہُ فِیْھَا، وَرُبَّ مُتَخَوِّضٍ فِیْ مَالِ اللّٰہِ وَمَالِ رَسُوْلِہِ لَہُ النَّارُ یَوْمَیَلْقَی اللّٰہَ۔)) (مسند احمد: ۲۷۵۹۴)
۔ سیدنا حمزہ بن عبد المطلب رضی اللہ عنہ کی بیوی سیدہ خولہ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ، سیدنا حمزہ رضی اللہ عنہ کے پاس گئے اور پھر دونوں نے دنیا کا ذکر کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بیشکیہ دنیا سر سبزو شاداب، میٹھی (اور پر کشش) ہے، جو اس کو اس کے حق کے ساتھ لے گا، اس کے لیے اس میں برکت کی جائے گی اور کئی لوگ ایسے ہیں کہ وہ اللہ اور اس کے رسول کے مال میں گھس تو جاتے ہیں، لیکن جس دن وہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات کریں گے، اس دن ان کے لیے آگ ہو گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(10067)