۔ (۱۰۰۷۴)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ ، قَالَ:
سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ لِثَوْبَانَ: ((کَیْفَ اَنْتَ یَا ثَوْبَانُ! اِذَا تَدَاعَتْ عَلَیْکُمُ الْاُمَمُ کَتَدَاعِیْکُمْ عَلٰی قَصْعَۃِ الطَّعَامِ یُصِیْبُوْنَ مِنْہُ؟)) قَالَ ثَوْبَانُ: بِاَبِیْ وَاُمِّیْیَارَسُوْلَ اللّٰہِ! قِلَّۃٌ بِنَا؟ قَالَ: ((لَا، اَنْتُمْ یَوْمَئِذٍ کَثِیْرٌ، وَلٰکِنْ یُلْقٰی فِیْ قُلُوْبِکُمُ الْوَھَنُ۔)) قَالُوْا: وَمَا الْوَھَنُ؟ یَارَسُوْلُ اللہ! قَالَ: ((حُبُّکُمُ الدُّنْیَا وَکَرَاھِیَتُکُمْ لِلْقِتَالِ۔)) (مسند احمد: ۸۶۹۸)
۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے فرمایا: اے ثوبان! اس وقت تمہارا کیا بنے گا، جب دوسری امتوں کے لوگ تم پر یوں ٹوٹ پڑیں گے، جیسے تم کھانے کے پیالے پر ٹوٹ پڑتے ہیںَ سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آیا ہم اس وقت تعداد میں کم ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: نہیں، تمھاری بہت زیادہ تعداد ہو گی، دراصل تمھارے دلوں میں وہنڈال دیا جائے گا۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہن کیا ہوتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: دنیا کی محبت اور جہاد کی کراہیت کو وہن کہتے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(10074)