Blog
Books



۔ (۱۰۰۷۸)۔ عَنْ اَنَسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: کَانَتْ نَاقَۃُرَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تُسَمَّی الْعَضْبَائَ وَکَانَتْ لَا تُسْبَقُ، فَجَائَ اَعْرَابِیٌّ عَلٰی قَعُوْدٍ فَسَبَقَھَا فَشَقَّ ذٰلِکَ عَلَی الْمُسْلِمِیْنَ، فلَمَّا رَاٰی مَافِیْ وُجُوْھِھِمْ، قَالُوْا: سُبِقَتِ الْعَضْبَائُ فَقَالَ: ((اِنَّ حَقًّا عَلَی اللّٰہِ اَنْ لَا یَرْفَعَ شَیْئًا مِنَ الدُّنْیَا اِلَّا وَضَعَہُ۔)) (مسند احمد: ۱۲۰۳۳)
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی ایک اونٹنی تھا، اس کا نام عضباء تھا، کوئی دوسرا اونٹ اس سے سبقت نہیں لے جا سکتا تھا، پس ایک دن ایک بدّو اپنے اونٹ پر سوار ہو کر آیا اور اس سے آگے گزر گیا،یہ چیز مسلمانوں پر بڑی گراں گزری، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کے چہروں سے ان کی پریشانی کو محسوس کیا تو اتنے میں انھوں نے خود کہہ دیا کہ عضباء تو پیچھے رہ گئی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ اللہ تعالیٰ پر حق ہے کہ وہ دنیا میں جس چیز کو بلند کرے گا، اس کو نیچے بھی کرے گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(10078)
Background
Arabic

Urdu

English