۔ (۱۰۰۸۴)۔ عَنِ الْحَسَنِ، عَنِ الضَّحَّاکِ بْنِ سُفْیَانَ الْکِلَابِیِّ، اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ لَہُ: ((یَا ضَحَّاکُ! مَاطَعَامُکَ؟)) قَالَ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! اللَّبَنُ وَاللَّحْمُ، قَالَ: ((ثُمَّ یَصِیْرُ اِلٰی مَاذَا؟)) قَالَ: اِلٰی مَا قَدْ عَلِمْتَ؟ قَالَ (النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ): ((فَاِنَّ اللّٰہَ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی ضَرَبَ مَایَخْرُجُ مِنِ ابْنِ آدَمَ مَثَلًا لِلدُّنْیَا۔)) (مسند احمد: ۱۵۸۳۹)
۔ سیدنا ضحاک بن سفیان کلابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا: ضحاک! کون سی چیز تمہارا کھانا ہے؟ انھوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! دودھ اور گوشت، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پھر پوچھا: بالآخر یہ کیا بن کر وجود سے نکلتا ہے ؟ انھوں نے کہا: جناب آپ جانتے ہی ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: پس بیشک اللہ تعالیٰ نے ابن آدم سے خارج ہونے والی چیز کو دنیا کے لیے بطورِ مثال بیان کیا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10084)