۔ (۱۰۱۲۰)۔ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَیْمٍ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَی اَبِیْ الطُّفَیْلِ فَوَجَدْتُہُ طَیَّبَ النَّفْسِ فَقُلْتُ: لَاَغْتَنِمَنَّ ذٰلِکَ مِنْہُ، فَقُلْتُ:یَا اَبَا الطُّفَیْلِ! النَّفَرُ الَّذِیْنَ لَعَنَھُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مِنْ بَیْنِھِمْ مَنْ ھُمْ؟ فَھَمَّ اَنْ یُخْبِرَنِیْ بِھِمْ، فَقَالَتْ لَہُ امْرَاَتُہُ سَوْدَۃُ: مَہْ یَا اَبَا الطُّفَیْلِ! اَمَا بَلَغَکَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((اَللّٰھُمَّ اِنّمَا اَنَا بَشَرٌ فَاَیُّمَا عَبْدٍ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ دَعَوْتُ عَلَیْہِ دَعْوَۃً فَاجْعَلْھَا لَہُ زَکَاۃً وَرَحْمَۃً۔)) (مسند احمد: ۲۴۲۰۳)
۔ اے اللہ! بیشک کچھ لوگ میرے پیچھے چلے، جبکہ میں یہ نہیں چاہ رہا تھا کہ وہ میرے پیچھے چلیں، اے اللہ! پس میں نے جس آدمی کو مارا یا برا بھلا کہا تو تو اس چیز کو اس کے لیے کفارے، اجر، بخشش اور رحمت کا باعث قرار دے۔ یا جیسے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا۔
Musnad Ahmad, Hadith(10120)