۔ (۱۰۱۲۱)۔ عَنْ اَبِیْ بَرْزَۃَ، قَالَ: کَانَتْ رَاحِلَۃٌ اَوْ نَاقَۃٌ اَوْ بَعِیْرٌ عَلَیْھَا بَعْضُ مَتَاعِ
الْقَوْمِ وَعَلَیْھَا جَارِیَۃٌ فَاَخَذُوْا بَیْنَ جَبَلَیْنِ فَتَضَایَقَ بِھِمُ الطَّرِیْقُ فَاَبْصَرَتْ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَالَت: حَلْ حَلْ اَللّٰھُمَّ الْعَنْھَا، فَقَالَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((مَنْ صَاحِبُ ھٰذِہِ الْجَارِیَۃِ؟ لَا تَصْحَبُنَا رَاحِلَۃٌ اَوْ نَاقَۃٌ اَوْبَعِیْرٌ عَلَیْھَا مِنْ لَعْنَۃِ اللّٰہِ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی۔)) (مسند احمد: ۲۰۰۰۴)
۔ سیدنا ابو برزہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک سواری،یا اونٹنی،یا اونٹ پر کچھ بعض افراد کا سامان لدا ہوا تھا اور ایک لونڈی بھی سوار تھی، جب لوگ دو پہاڑوں کے درمیانی راستے میں چلے اور راستہ تنگ ہو گیا تو اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا، تو کہا: چل چل، اے اللہ! اس اونٹنی پر لعنت کر، نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اس لونڈی کا مالک کون ہے؟ ہمارے ساتھ اس سواری،یا اونٹنی،یا اونٹ کو نہ چلایا جائے، جس پر اللہ تعالیٰ کی لعنت کی گئی ہو۔
Musnad Ahmad, Hadith(10121)