۔ (۱۰۱۳۳)۔ عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ مُقَرِّنٍ رضی اللہ عنہ ، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَسَبَّ رَجُلٌ رَجُلًا عِنْدَہُ، قَالَ: فَجَعَلَ الرَّجُلُ الْمَسْبُوْبُ یَقُوْلُ : عَلَیْکَ السَّلَامُ۔ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اَمَا اِنَّ مَلَکًا بَیْنَکُمَایَذُبُّعَنْکَ کُلَّمَا شَتَمَکَ ھٰذَا، قَالَ لَہُ: بَلْ اَنْتَ وَاَنْتَ اَحَقُّ بِہٖوَاِذَاقَالَلَہُعَلَیْکَ السَّلَامُ قَالَ: لَا بَلْ لَکَ اَنْتَ اَحَقُّ بِہٖ۔)) (مسنداحمد: ۲۴۱۴۶)
۔ سیدنا نعمان بن مقرن رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی موجودگی میں ایک آدمی نے دوسرے آدمی کو برا بھلا کہا، جبکہ اس نے جواباً کہا: تجھ پر سلامتی ہو، یہ دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: خبردار! بیشک تمہارے درمیان ایک فرشتہ ہے، جو تیری طرف سے دفاع کرتا ہے، وہ آدمی جب بھی تجھے برا بھلا کہتا ہے تو وہ فرشتہ اس کو کہتا ہے: بلکہ وہ تو خود ہے اور تو ہی اس گالی کا زیادہ حقدار ہے، اور جب مظلوم کہتا ہے: تجھ پر سلامتی ہو، تو فرشتہ کہتا ہے: نہیں، بلکہ یہ سلامتی تیرے لیے ہے اور تو خود ہی اس کا زیادہ مستحق ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10133)