۔ (۱۰۱۷۹)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ ، عَنِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((مَنْ کَانَتْ عِنْدَہُ مَظْلَمَۃٌ مِنْ اَخِیْہِ مِنْ عِرْضِہِ، اَوْ مَالِہِ، فَلْیَتَحَلَّلْہُ الْیَوْمَ قَبْلَ اَنْ یُؤْخَذَ حِیْنَ لَا یَکُوْنُ دِیْنَارٌ وَلَا دِرْھَمٌ، وَاِنْ کَانَ لَہُ عَمَلٌ صَالِحٌ اُخِذَ مِنْہُ بِقَدْرِ مَظْلَمَتِہِ، وَاِنْ لَمْ یَکُنْ لَہُ، اُخِذَ مِنْ سَیِّئَاتِ صَاحِبِہٖفَجُعِلَتْعَلَیْہِ۔)) (مسند احمد: ۱۰۵۸۰)
۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس نے اپنے بھائی کی عزت یا مال (کے معاملے میں) ناانصافی کی ہو، وہ آج اس کے پاس جا کر اس سے معذرت کر لے، قبل اس کے کہ (وہ دن آ جائے جس میں) اس کا مؤاخذہ کیا جائے اور جہاں دینار ہو گا نہ درہم۔ (وہاں تو معاملہ یوں حل کیا جائے گا کہ) اگر اُس (ظالم) کے پاس نیکیاں ہوئیں تو اُس کے ظلم کے بقدر اس سے نیکیاں لے لی جائیں گی اور اگر اُس کے پاس نیکیاں نہ ہوئیں، تو (اس کے مظلوم) لوگوں کی برائیاں اُس پر ڈال دی جائیں گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(10179)