Blog
Books



۔ (۱۰۲۰۵)۔ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اقْبَلُوْا الْبُشْرٰییَا بَنِیْ تَمِیْمٍ۔)) قَالَ: قَالُوْا: قَدْ بَشَّرْتَنَا فَاَعْطِنَا؟ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: فَتَغَیَّرَ وَجْہُ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) قَالَ: ((اقْبَلُوْا الْبُشْرٰییَا اَھْلَ الْیَمْنِ۔)) (زَادَ فِیْ رِوَایَۃٍ: اِذْ لَمْ یَقْبَلْھَا بَنُوْ تَمِیٍمٍ) قَالَ: قُلْنَا قَدْ قَبِلْنَا فَاَخْبِرْنَا عَنْ اَوَّلِ ھٰذَا الْاَمْرِ کَیْفَ کَانَ ؟ قَالَ: ((کَانَ اللّٰہُ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی قَبْلَ کُلِّ شَیْئٍ، وَکَانَ عَرْشُہُ عَلَیَ الْمَائِ، وَکَتَبَ فِیْ اللَّوْحِ ذِکْرَ کُلِّ شَیْئٍ۔)) قَالَ: وَاَتَانِیْ آتٍ فَقَالَ:یَا عِمْرَانُ! اِنْحَلَّتْ نَاقَتُکَ مِنْ عِقَالِھَا، قَالَ: فَخَرَجْتُ فَاِذَا السَّرَابُ یَنْقَطِعُ بَیْنِیْ وَبَیْنَھَا قَالَ: فَخَرَجْتُ فِیْ اَثَرِھَا فَـلَا اَدْرِیْ مَا کَانَ بَعْدِیْ۔ (مسند احمد: ۲۰۱۱۷)
۔ سیدنا عمران بن حصین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے بنو تمیم! خوشخبری قبول کرو۔ انھوں نے کہا: خوشخبری تو آپ نے ہمیں دے دی ہے، اب ہمیں (کچھ مال و متاع) دیں،یہ سن کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے چہرے کا رنگ تبدیل ہو گیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر بنو تمیم خوشخبری قبول نہیں کرنا چاہتے تو اے اہل یمن! تم قبول کر لو۔ ہم نے کہا: جی ہم نے قبول کی، پس آپ ہمیں اس عالم کی ابتدا کے بارے میں بتائیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ہر چیز سے پہلے تھا، اس وقت اس کا عرش پانی پر تھا، اس نے لوح محفوظ میں ہر چیز کا ذکر لکھا۔ اتنے میں ایک آنے والے نے کہا: اے عمران! تیری اونٹنی رسی کھلا گئی ہے، پس میں اس کو پکڑنے کے لیے نکل پڑا، (وہ اتنی دور جا چکی تھی کہ) اس کے اور میرے درمیان ایک سراب نظر آ رہا تھا، پس میں اس کے پیچھے چلا گیا اور یہ نہ جان سکا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرے بعد کیا ارشاد فرمایا۔
Musnad Ahmad, Hadith(10205)
Background
Arabic

Urdu

English