۔ (۱۰۲۱۳)۔ عَنْ عَائِشَۃَ اُمِّ الْمُؤْمِنِیْنَ رضی اللہ عنہا ،
قَالَتْ: دُعِیَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اِلٰی جَنَازَۃِ غُلَامٍ مِنَ الْاَنْصَارِ فَقُلْتُ: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! طُوْبٰی لِھٰذَا، عُصْفُوْرٌ مِنْ عَصَافِیْرِ الْجَنَّۃِ لَمْ یُدْرِکِ الشَّرَّ وَلَمْ یَعْمَلْہُ: قَالَ: ((اَوْ غَیْرُ ذٰلِکِ یَاعَائِشَۃُ؟ اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ خَلَقَ لِلْجَنَّۃِ اَھْلًا، خَلَقَھَا لَھُمْ وَھُمْ فِیْ اَصْلَابِ اٰبَائِھِمْ، وَخَلَقَ لِلنَّارِ اَھْلًا، خَلَقَھَا لَھُمْ وَھُمْ فِیْ اَصْلَابِ اٰبَائِھِمْ۔)) (مسند احمد: ۲۶۲۶۱)
۔ ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایک انصاری بچے کی طرف بلایا گیا، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس کے لیے خوشخبری ہے، یہ جنت کی چڑیوں میں سے ایک چڑیا ہے، اس نے نہ شرّ کو پایا اور نہ اس پر عمل کیا۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: عائشہ! اس کے علاوہ کوئی اور بات بھی کرنی ہے؟ بیشک اللہ تعالیٰ نے جنت کے لیے لوگوں کو اس وقت پیدا کیا، جب وہ اپنے باپوں کی پشتوں میں تھے، اسی طرح جہنم کے لیے لوگوں کا اس وقت تعین کر دیا، جب وہ اپنے باپوں کی پشتوں میں تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10213)