Blog
Books



۔ (۱۰۲۴۱)۔ حَدَّثَنَا یَزِیْدُ، اَنَا اِبْرَاھِیْمُ بْنُ سَعْدٍ اَخْبَرَنِیْ اَبِیْ قَالَ: کُنْتُ جَالِسًا اِلٰی جَنْبِ حُمَیْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ فِیْ الْمَسْجِدِ فَمَرَّ شَیْخٌ جَمِیْلٌ مِنْ بَنِیْ غِفَارٍ وَفِیْ اُذُنَیْہِ صَمَمٌ اَوْ قَالَ: وَقْرٌ، اَرْسَلَ اِلَیْہِ حُمَیْدٌ فَلَمَّا اَقْبَلَ قَالَ: یَا ابْنَ اَخِیْ! اَوْسِعْ لَہُ فِیْمَا بَیْنِیْ وَبَیْنَکَ، فَاِنَّہُ قَدْ صَحِبَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ الشَّیْخُ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ یُنْشِیئُ السَّحَابَ فَیَنْطِقُ اَحْسَنَ النُّطْقِ وَیَضْحَکُ اَحْسَنَ الضِّحْکِ۔)) (مسند احمد: ۲۴۰۸۶)
۔ سعد کہتے ہیں: میں حمید بن عبد الرحمن کے ساتھ مسجد میں بیٹھا ہوا تھا، وہاں سے بنو غفار کے ایک خوبصورت بزرگ کا گزر ہوا، ان کے کانوں میں بہرا پن تھا، جب حمید نے ان کی طرف پیغام بھیجا تو وہ متوجہ ہوئے، اِدھر حمید نے کہا: میرے بھتیجے! میرے اور اپنے درمیان ان کے لیے وسعت پیدا کرو، کیونکہ وہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے صحابی ہیں، اس بزرگ نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: بیشک اللہ تعالیٰ بادل کو پیدا کرتا ہے، پس وہ بہترین انداز میں بولتا ہے اور بہترین انداز میں ہنستا ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10241)
Background
Arabic

Urdu

English