Blog
Books



۔ (۱۰۲۴۳)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: اَقْبَلَتْ یَھُوْدٌ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فقَالُوْا: یَا اَبَا الْقَاسِمِ! اِنَّا نَسْاَلُکَ عَنْ خَمْسَۃِ اَشْیَائٍ، فَذَکَرَ الْحَدِیْثَ وَفِیْہِ قَالُوْا: اَخْبِرْنَا مَا ھٰذَا الرَّعْدُ؟ قَالَ: ((مَلَکٌ مِنْ مَلَائِکَۃِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ مُوَکَّلٌ بِالسَّحَابِ بِیَدِہِ، اَوْ فِیْیَدِہِ مِخْرَاقٌ مِنْ نَارٍ یَزْجُرُ بِہٖالسَّحَابَیَسُوْقُہُ حَیْثُ اَمَرَ اللّٰہُ۔)) قَالُوْا: فَمَا ھٰذَا الصَّوْتُ الَّذِیْ نَسْمَعُ قَالَ: ((صَوْتُہُ۔)) قَالُوْا: صَدَقْتَ۔(مسند احمد: ۲۴۸۳)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ یہودی لوگ، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے اور انھوں نے کہا: اے ابوالقاسم! ہم آپ سے پانچ اشیاء کے بارے میں سوال کریں گے، ……، پھر انھوں نے پوری حدیث ذکر کی، اس میں یہ بھی تھا: انھوں نے کہا: آپ ہمیں یہ بتائیں کہ کڑک کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے فرشتوں میں سے ایک فرشتے کو بادلوں کا نظام سپرد کیا گیا ہے، اس کے ہاتھ میںآگ کی ایک تلوار ہوتی ہے، وہ اس کے ذریعے بادلوں کو ڈانٹتا ہے اور اللہ کے حکم کے مطابق ان کو چلا کر لے جاتا ہے۔ انھوں نے کہا: ہم جو آواز سنتے ہیں،یہ کون سی ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ اسی کی آواز ہوتی ہے۔ یہودیوں نے کہا: آپ نے سچ کہا۔
Musnad Ahmad, Hadith(10243)
Background
Arabic

Urdu

English