Blog
Books



۔ (۱۰۳۱)۔عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَنَفِیَّۃِ قَالَ: دَخَلْتُ مَعَ أَبِیْ عَلَی صِہْرٍ لَنَا مِنَ الْأَنْصَارِ فَحَضَرَتِ الصَّلٰوۃُ، فَقَالَ: یَاجَارِیَۃُ! ائْتِیْنِیْ بِوَضُوْئٍ لَعَلِّیْ أُصَلِّیْ فَأَسْتَرِیْحَ فَرَآنَا أَنْکَرْنَا ذَاکَ عَلَیْہِ، فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((قُمْ یَا بِلَالُ! فَأَرِحْنَا بِالصَّلٰوۃِ۔)) (مسند أحمد: ۲۳۵۴۱)
عبد اللہ بن محمد بن حنفیہ کہتے ہیں: میں اپنے باپ کے ساتھ اپنے انصاری سسرال کے پاس گیا، وہاں نماز کا وقت ہو گیا، میرے باپ نے کہا: او بچی! وضو کا پانی لاؤ، تاکہ میں نماز پڑھ کر راحت حاصل کروں، لیکن جب انھوں نے دیکھا کہ ہم ان راحت والے الفاظ کا انکار کر رہے ہیں تو انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: بلال! اٹھو اور نماز کے ساتھ مجھے راحت پہنچاؤ۔
Musnad Ahmad, Hadith(1031)
Background
Arabic

Urdu

English