Blog
Books



۔ (۱۰۲۷۵)۔ عَنْ سَبْرَۃَ بْنِ اَبِیْ فَاکِہٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((اِنَّ الشَّیْطَانَ قَعَدَ لِاِبْنِ آدَمَ بَاَطْرُقِہِ، فَقَعَدَ لَہُ بِطَرِیْقِ الْاِسْلَامِ، فَقَالَ لَہُ: اَتُسْلِمُ وَ تَذَرُ دِیْنَکَ وَ دِیْنَ اَبَائِکَ وَآبَائِ اَبِیْکَ؟ قَالَ: فَعَصَاہُ فَاَسْلَمَ، ثُمَّ قَعَدَ لَہُ بِطَرِیْقِ الْھِجْرَۃِ، فَقَالَ: اَتُھَاجِرُ وَ تَذَرُ اَرْضَکَ وَسَمَائَکَ؟ وَاِنّمَا مَثَلُ الْمُھَاجِرِ کَمَثَلِ الْفَرَسِ فِیْ الطِّوَلِ، قَالَ: فَعَصَاہُ فَھَاجَرَ، قَالَ: ثُمَّ قَعَدَ لَہُ بِطَرِیْقِ الْجِھَادِ، فَقَالَ لَہُ: ھُوَ جَھْدُ النَّفْسِ وَالْمَالِ، فَتُقَاتِلُ فَتُقْتَلُ، فَتُنْکَحُ الْمَرْاَۃُ وَ یُقَسَّمُ الْمَالُ، قَالَ: فَعَصَاہُ فَجَاھَدَ۔)) فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((فَمَنْ فَعَلَ ذٰلِکَ مِنْھُمْ فَمَاتَ کَانَ حَقًّا عَلَی اللّٰہِ اَنْ یُدْخِلَہُ الْجَنَّۃَ، اَوْ قُتِلَ کَانَ حَقًّا عَلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ اَنْ یُدْخِلَہُ الْجَنَّۃَ، وَ اِنْ غَرِقَ کَانَ حَقًّا عَلَی اللّٰہِ اَنْ یُدْخِلَہُ الْجَنَّۃَ اَوْ وَقَصَتْہُ دَابَّتُہُ کَانَ حَقًّا عَلَی اللّٰہِ اَنْ یُدْخِلَہُ الْجَنَّۃَ۔)) (مسند احمد: ۱۶۰۵۴)
۔ سیدنا سبرہ بن ابی فاکہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسو ل اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک شیطان ابن آدم کے راستوں پر بیٹھ جاتا ہے، پس وہ اسلام کے راستے پر بیٹھتا ہے اور اس کو کہتا ہے: کیا تو مسلمان ہو جائے گا اور اپنا اور اپنے آباء و اجداد کا دین چھوڑ دے گا؟ لیکن وہ اس کی نافرمانی کرکے اسلام قبول کرلیتا ہے، پھر وہ ہجرت کی راہ پر بیٹھ جاتا ہے اور اس کو کہتا ہے: کیا تو ہجرت کر جائے گا اور اپنے آسمان و زمینیعنی اپنے علاقے کو چھوڑ دے گا؟ اور مہاجر کی مثال تو رسی کے ساتھ بندھے ہوئے گھوڑے کی سی ہے، لیکن وہ اس کی نافرمانی کرکے ہجرت کر جاتا ہے، پھر وہ اس کے لیے جہاد کے راستے میں بیٹھ کر اس سے کہتا ہے: اس راہ میںنفس کی مشقت بھی ہے اور مال بھی خرچ ہو جاتا ہے، کیا تو اب قتال کر نے لگا ہے، تجھے تو قتل کر دیا جائے گا اور تیری بیوی سے نکاح کر لیا جائے گا اور تیرے مال کو تقسیم کر دیا جائے گا؟ لیکن وہ اس کی رائے کو ٹھکرا کر جہاد کرتا ہے۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ اس عمل کے لیے نکل پڑا اور پھر وہ فوت ہو گیا تو اللہ تعالیٰ پر حق ہو گا کہ وہ اس کو جنت میں داخل کرے، یا وہ شہید ہو گیا تو پھر بھی اللہ تعالیٰ پر حق ہو گا کہ وہ اس کو جنت میں داخل کرے، یا وہ پانی میں ڈوب ہو گیا تو پھر اللہ تعالیٰ پر حق ہے کہ وہ اس کو جنت میں داخل کرے، یا جانور نے اس کی گردن توڑ دی تو پھر بھی اللہ تعالیٰ پر حق ہو گا کہ وہ اس کو جنت میں داخل کرے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10275)
Background
Arabic

Urdu

English