Blog
Books



۔ (۱۰۲۷۹)۔ عَنْ عُرْوَۃَ بْنِ الزُّبَیْرِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّ عَائِشَۃَ زَوْجَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حَدَّثَتْ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خَرَجَ مِنْ عِنْدِھَا لَیْلًا، قَالَتْ: فَغِرْتُ عَلَیْہِ، قَالَتْ: فَجَائَ فَرَاٰی مَا اَصْنَعُ، فَقَالَ: ((مَا لَکِ یَا عَائِشَۃُ! اَغِرْتِ؟)) قَالَتْ: وَ مَالِیْ اَنْ لَا یَغَارَ مِثْلِیْ عَلٰی مِثْلِکَ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اَفَاَخَذَکِ شَیْطَانُکِ؟)) قَالَتْ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اَوَ مَعِیَ شَیْطَانٌ؟ قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قُلْتُ: وَ مَعَ کُلِّ اِنْسَانٍ؟ قَالَ: ((نَعَمْ۔)) قُلْتُ: وَمَعَکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ: ((نَعَمْ وَلٰکِنَّ رَبِّیْ عَزَّوَجَلَّ اَعَانَنِیْ عَلَیْہِ حَتّٰی اَسْلَمَ۔)) (مسند احمد: ۲۵۳۵۷)
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک رات کو اس کے پاس سے نکل گئے، مجھے بڑی غیرت آئی (کہ باری میری ہے، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنی کسی بیوی کے پاس چلے گئے ہیں)، اتنے میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم واپس تشریف لے آئے اور اس کودیکھا، جو کچھ میں نے کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عائشہ!تجھے کیا ہو گیا ہے؟ کیا غیرت آ گئی ہے؟ میں نے کہا: بھلا مجھ جیسی خاتون آپ جیسی شخصیت پر غیرت کیوں نہ کرے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تیرا شیطان تجھ پر مسلط ہو گیا ہے؟ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میرے ساتھ بھی شیطان ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ میں نے کہا: کیا ہر انسان کے ساتھ شیطان ہوتا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول!کیا آپ کے ساتھ بھی ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی بالکل، لیکن اللہ تعالیٰ نے میری معاونت کی،یہاں تک کہ وہ مطیع ہو گیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(10279)
Background
Arabic

Urdu

English