۔ (۱۰۳۰۹)۔ وَمِمَّا رُوِیَ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ ، فِیْ حَدِیْثِ الشَّفَاعَۃِ اَیْضًا، قَالَ: ((فَیَقُوْلُ آدَمُ عَلَیْہِ السَّلَامُ: اِنَّ رَبِّیْ عَزَّوَجَلَّ قَدْ غَضِبَ الْیَوْمَ غَضْبًا لَمْ یَغْضَبْ قَبْلَہُ مِثْلَہُ، وَلَنْ یَغْضَبَ بَعْدَہُ مِثْلَہُ، وَاَنَّہُ نَھَانِیْ عَنِ الشَّجَرَۃِ فَعَصَیْتُہُ، نَفْسِیْ نَفْسِیْ نَفْسِیْ۔)) (مسند احمد: ۹۶۲۱)
۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں،یہ شفاعت سے متعلقہ طویل حدیث ہیں، اس میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: پس آدم علیہ السلام کہیں گے: بیشک میرا ربّ آج اتنے غصے میں ہے کہ نہ اس سے پہلے اتنے غصے میں آیا تھا اور نہ بعد میں اتنے غصے میں آئے گا، اور اس نے مجھے ایک درخت سے منع کیا تھا، لیکن میں نے اس کی نافرمانی کر دی تھی، ہائے میری جان، میری جان، میری جان۔
Musnad Ahmad, Hadith(10309)