۔ (۱۰۳۱۰)۔ عَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ الْبَاھِلِیِّ، اَنَّ اَبَا ذَرٍّ رضی اللہ عنہ قَالَ: قُلْتُ: یَانَبِیَّ اللّٰہِ! فَاَیُّ الْاَنْبِیَائِ کَانَ اَوَّلُ؟ قَالَ: ((آدَمُ عَلَیْہِ السَّلَامُ۔)) قَالَ: قُلْتُ: یَانَبِیَّ اللّٰہِ! اَوَ نَبِیٌّ کَانَ آدَمَ؟ قَالَ:
((نَعَمْ،نَبِیٌّ مُکَلَّمٌ، خَلَقَہُ اللّٰہُ بِیَدِہِ، ثُمَّ نَفَخَ فِیْہِ رُوْحَہُ ثُمَّ قَالَ لَہُ: یَاآدَمُ قُبُلًا۔)) (مسند احمد: ۲۲۶۴۴)
۔ سیدنا ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے نبی! انبیاء میں سب سے پہلا نبی کون تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: آدم علیہ السلام ۔ میں نے کہا: اے اللہ کے نبی! کیا آدم علیہ السلام نبی تھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں، وہ نبی تھے، ان سے کلام کیا گیا، اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنے ہاتھ سے پیدا کیا، پھر ان میں اپنی روح پھونکی اور ان کو آمنے سامنے کہا: اے آدم۔
Musnad Ahmad, Hadith(10310)