Blog
Books



۔ (۱۰۴۰۳)۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِنَّ عِفْرِیْتًا مِنَ الْجِنِّ تَفَلَّتَ عَلَیَّ الْبَارِحَۃَ لِیَقْطَعَ عَلَیَّ الصَّلَاۃَ، فَاَمْکَنَنِیَ اللّٰہُ مِنْہُ فَدَعَتُّہُ وَاَرَدْتُ اَنْ اَرِبِطَہُ اِلٰی جَنْبِ سَارِیَۃٍ مِنْ سَوَارِی الْمَسْجِدِ حَتّٰی تُصْبِحُوْا فَتَنْظُرُوْا اِلَیْہِ کُلُّکُمْ اَجْمَعُوْنَ۔)) قَالَ: ((فَذَکَرْتُ دَعْوَۃَ اَخِیْ سُلَیْمَانَ رَبِّ ھَبْ لِیْ مُلْکًا لَا یَنْبَغِیْ لِاَحَدٍ مِنْ بَعْدِیْ، قَالَ: فَرَدَّہُ خَاسِئًا۔)) (مسند احمد: ۷۹۵۶)
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک شیطان نے گزشتہ رات میری نماز کو کاٹنے کے لیے مجھ پر حملہ کیا، لیکن اللہ تعالیٰ نے مجھے قدرت دی اور میں نے اس کو دھکا دیا، پھر میں نے چاہا کہ اس کو مسجد کے ستونوں میں سے ایک ستون کے ساتھ باندھ دوں، تاکہ تم سارے صبح کے وقت اس کو دیکھ سکو، لیکن پھر مجھے اپنی بھائی سلیمان علیہ السلام کی دعا یاد آگئی: اے میرے ربّ! مجھے ایسی بادشاہت عطا فرما کہ جو میرے بعد کسی کے لیے لائق نہ ہو، پس اس کو ناکام و نامراد لوٹا دیا۔
Musnad Ahmad, Hadith(10403)
Background
Arabic

Urdu

English