۔ (۱۰۴۸۸)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ لِخَدِیْجَۃَ: إِنِّیْ أَرٰی ضَوْئً ا وَأَسْمَعُ صَوْتًا وَإِنِّیْ أَخْشٰی أَنْ یَّکُوْنَ بِیْ جُتُنٌ، قَالَتْ: لَمْ یَکُنِ اللّٰہُ لِیَفْعَلَ ذٰلِکَ بِکَ یَاابْنَ عَبْدِ اللّٰہِ! ثُمَّّ أَتَتْ وَرَقَۃَ بْنَ نَوْفَلٍ فَذَکَرَتْ ذٰلِکَ لَہُ فَقَالَ: إِنْ یَکُ صَادِقًا فَإِنَّ ھٰذَا نَامُوْسٌ مِثْلُ نَامُوْسِ مُوْسٰی، فَإِنْ بُعِثَ وَأَنَا حَیٌّ فَسَأُعَزِّزُہُ وَأَنْصُرُہُ وَأُومِنُ بِہٖ۔ (مسنداحمد: ۲۸۴۶)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: بیشک میں روشنی دیکھتا ہوں، آواز سنتا ہوں اور میں ڈرتا ہوں کہ مجھے کوئی جنون لاحق ہو گیا ہے۔ آگے سے سیدہ نے کہا: اے عبد اللہ کے بیٹے! اللہ تعالیٰ آپ کے ساتھ اس طرح نہیں کرے گا، پھر وہ ورقہ بن نوفل کے پاس گئیں اور اس کو ساری بات بتلائی، اس نے کہا: اگر آپ سچے ہیں تو یہ موسی علیہ السلام کے ناموس کی طرح کا ناموس ہے، اگر آپ کو میری زندگی میں مبعوث کیا گیا تو میں آپ کو تقویت پہنچاؤں گا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تائید کروں گا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایمان لاؤں گا۔
Musnad Ahmad, Hadith(10488)