۔ (۱۰۴۹۶)۔ عَنْ مُوْسَی بْنِ عُقْبَۃَ قَالَ: حَدَّثَنِیْ أَبُوْ سَلَمَۃَ عَنِ الرَّجُلِ الَّذِیْ مَرَّ بِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَھُوَ یُنَاجِیْ جِبْرِیْلَ عَلَیْہِ السَّلَامُ فَزَعَمَ اَبُوْسَلَمَۃَ أَنَّہُ تَجَنَّبَ أَنْ یَدْنُوَ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تَخَوُّفًا أَنْ یَسْمَعَ حَدِیْثَہُ، فَلَمَّا أَصْبَحَ قَالَ لَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((مَا مَنَعَکَ أَنْ تُسَلِّمَ اِذْ مَرَرَتَ بِی الْبَارِحَۃَ؟)) قَالَ: رَأَیْتُکَ تُنَاجِیْ رَجُلًا فَخَشِیْتُ أَنْ تَکْرَہَ اَنْ أَدْنُوَ مِنْکُمَا، قَالَ: ((وَھَلْ تَدْرِیْ مَنِ الرَّجُلُ؟)) قَالَ: لَا، قَالَ: ((فَذٰلِکَ جِبْرِیْلُ عَلَیْہِ السَّلَامُ، وَلَوْ سَلَّمْتَ لَرَدَّ السَّلَامَ)) وَقَدْ سَمِعْتُ مِنْ غَیْرِ أَبِیْ سَلَمَۃَ أَنَّہُ حَارِثَۃُ بْنُ النُّعْمَانِ۔ (مسند احمد: ۱۶۳۲۰)
۔ سیدنا ابو سلمہ ایک آدمی سے روایت کرتے ہیں کہ وہ آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس سے گزرا، جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جبریل علیہ السلام سے سرگوشی کر رہے تھے، اس آدمی نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قریب ہونے سے اجتناب کیا ، اس ڈر سے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بات سن لے، جب صبح ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس آدمی سے فرمایا: جب تو گزشتہ رات ہمارے پاس سے گزرا تھا تو تجھے کس چیز نے سلام کرنے سے روک دیا تھا؟ اس نے کہا: جی میں نے آپ کو دیکھا کہ آپ ایک آدمی سے سرگوشی کر رہے تھے، اس لیے میں اس چیز سے ڈر گیا کہ ممکن ہے کہ آپ میرے قریب آنے کو ناپسند کریں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تو جانتا ہے کہ وہ آدمی کون تھا؟ اس نے کہا: جی نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: وہ جبریل علیہ السلام تھے، اگر تو ان کو سلام کہتا تو وہ تیرے سلام کا جواب دیتے۔ راوی کہتا ہے: میں نے غیر ابو سلمہ سے سنا کہ وہ سیدنا حارثہ بن نعمان رضی اللہ عنہ تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(10496)