Blog
Books



۔ (۱۰۴۹۸)۔ عَنْ عَلِیٍّ أَوْ عَنِ الزُّبَیْرِ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَخْطُبُنَا فَیُذَکِّرُنَا بِأَیَّامِ اللّٰہِ حَتّٰی نَعْرِفَ ذٰلِکَ فِیْ وَجْھِہِ وَکَأَنَّہُ نَذِیْرُ قَوْمٍ یُصَبِّحُھُمُ الْأَمْرُ غُدْوَۃً، وَکَانَ اِذَا کَانَ حَدِیْثَ عَھْدٍ بِجِبْرِیْلَ لَمْ یَتَبَسَّمْ ضَاحِکًا حَتّٰییَرْتَفِعَ عَنْہُ۔ (مسند احمد: ۱۴۳۷)
۔ سیدنا علییا سیدنازبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہم سے مخاطب ہوتے اور (سابقہ امتوں پر) اللہ تعالیٰ کے انعامات اور واقعات کے ساتھ نصیحت کرتے، تو ہم اس چیز کو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے (خوف سے بدلے ہوئے) چہرے سے پہنچان لیتے تھے، ایسے لگتا تھا کہ آپ اپنی قوم کو ڈرا رہے ہیںاور بس اگلے روز کی صبح کو عذاب آ جائے گا، اور جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جبریل علیہ السلام سے نئی نئی ملاقات کرتے تھے تو اس وقت تک نہیں مسکراتے تھے، جب تک وہ چلے نہیں جاتے تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10498)
Background
Arabic

Urdu

English