۔ (۱۰۵۱۷)۔ (عَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ رَابِعٍ) أَنَّہُ قَالَ: رَأَیْتُ أَبَا لَھَبٍ بِعُکَاظٍ وَھُوَ یَتْبَعُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَھُوَ یَقُوْلُ: یَا أَیُّھَا النَّاسُ! اِنَّ ھٰذَا قَدْ غَوٰی، فَـلَا یُغْوِیَنَّکُمْ عَنْ آلِھَۃِ آبَائِکُمْ، وَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَفِرُّ مِنْہُ وَھُوَ عَلٰی أَثَرِہِ وَنَحْنُ نَتْبَعُہُ وَنَحْنُ غِلْمَانُ کَأَنِّیْ أَنْظُرُ اِلَیْہِ أَحْوَلَ ذَا غَدِیْرَتَیْنِ أَبْیَضَ النَّاسِ وَأَجْمَلَھُمْ۔ (مسند احمد: ۱۶۱۱۶)
۔ (چوتھی سند) سیدنا ربیعہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے ابو لہب کو عکاظ میں دیکھا، جبکہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا پیچھا کر رہا تھا اور کہہ رہا تھا: اے لوگو! یہ شخص خود بھی گمراہ ہو گیا ہے اور تم کو بھی اپنے آباء کے معبودوں سے گمراہ کرنا چاہتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس سے آگے کو بھاگ جاتے، لیکن وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے پہنچ جاتا، ہم لڑکے بھی اس کے ساتھ ساتھ چلتے، گویا کہ میں اب بھی ابو لہب کی طرف دیکھا رہا ہوں، وہ بھینگی آنکھ اور دو چٹیوں والا تھا اور لوگوں سے سب سے زیادہ سفید رنگ والا اور سب سے زیادہ خوبصورت تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(10517)