Blog
Books



۔ (۱۰۵۳۴)۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَتْ قُرَیْشٌ لِلنَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : أدْعُ لَنَا رَبَّکَ أَنْ یَجْعَلَ لَنَا الصَّفَا ذَھَبًا وَنُؤْمِنُ بِکَ، قَالَ: ((وَتَفْعَلُوْنَ)) قَالُوْا نَعَمْ، قَالَ: فَدَعَا فَأَتَاہُ جِبْرِیْلُ فَقَالَ: اِنَّ رَبَّکَ عَزَّ وَجَلَّیَقْرَأُ عَلَیْکَ السَّلَامَ وَیَقُوْلُ: اِنْ شِئْتَ أَصْبَحَ لَھُمُ الصَّفَا ذَھَبًا فَمَنْ کَفَرَ بَعْدَ ذٰلِکَ مِنْھُمْ عَذَّبْتُہُ عَذَابًا لَا أُعَذِّبُہُ اَحَدًا مِنَ الْعَالَمِیْنَ، وَاِنْ شِئْتَ فَتَحْتُ لَھُمْ أَبْوَابَ التَّوْبَۃِ وَالرَّحْمَۃِ، قَالَ: ((بَلِ التَّوْبَۃُ وَالرَّحْمَۃُ۔)) (مسند احمد: ۲۱۶۶)
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے مروی ہے کہ قریشیوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کہا: آپ اپنے ربّ سے دعا کریں کہ وہ ہمارے لیے صفا پہاڑی کو سونا بنا دے، ہم آپ پر ایمان لے آئیں گے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تم واقعی ایسے کرو گے؟ انھوں نے کہا: ہاں، پس جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دعا کی تو جبریل علیہ السلام آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے اور کہا: بیشک آپ کے ربّ نے آپ کو سلام کہا اور فرمایا: اگر تم چاہتے ہو تو صفا پہاڑی ان کے لیے سونا بن جائے گی، لیکن جس نے اس علامت کے بعد کفر کیا، اس کو ایسا عذاب دوں گا کہ ویسا عذاب جہانوں میں کسی کو نہیں دیا اور اگر تم چاہتے ہو تو ان کے لیے توبہ اور رحمت کے دروازے کھلے رکھتا ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: توبہ اور رحمت کا دروازہ ٹھیک ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10534)
Background
Arabic

Urdu

English