Blog
Books



۔ (۱۰۵۵۶)۔ عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ: مَا غِرْتُ عَلَی اِمْرَأَۃٍ مَا غِرْتُ عَلٰی خَدِیْجَۃَ، وَلَقَدْ ھَلَکَتْ قَبْلَ أَنْ یَتَزَوَّجَنِیْ بِثَلَاثِ سِنِیْنَ، لِمَا کُنْتُ أَسْمَعُہُ یَذْکُرُھَا وَلَقَدْ أَمَرَہُ رَبُّہُ أَنْ یُبَشِّرَھَا بِبَیْتٍ مِنْ قَصَبٍ فِی الْجَنَّۃِ، وَاِنْ کَانَ لَیَذْبَحُ الشَّاۃَ، ثُمَّّ یُھْدِیْ فِیْ خُلَّتِھَا مِنْھَا۔ (مسند احمد: ۲۴۸۱۴)
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میں نے کسی عورت پر اتنی غیرت نہیں کی، جتنی مجھے سیدہ خدیجہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا پر غیرت آئی، حالانکہ وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی میرے ساتھ شادی کرنے سے تین سال پہلے وفات پا گئی تھیں، اس غیرت کی وجہ یہ تھی کہ میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو کثرت سے ان کا ذکر کرتے ہوئے سنتی تھی اور ربّ تعالیٰ نے آپ کو حکم دیا تھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان کو جنت میںیاقوت والے موتیوں کے گھر کی خوشخبری دیں اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب بکری ذبح کرتے تھے تو اس میں کچھ حصہ سیدہ خدیجہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی سہیلیوں کو ارسال کرتے تھے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10556)
Background
Arabic

Urdu

English