Blog
Books



۔ (۱۰۵۹۰)۔ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ عَنْ مَسْرُوْقٍ اَیْضًا قَالَ: کُنْتُ مُتَّکِئًا عِنْدَ عَائِشَۃَ، فَقَالَتْ: یَا أَبَا عَائِشَۃَ! أَنَا اَوَّلُ مَنْ سَأَلَ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ ھٰذِہِ، قَالَ: ((ذٰلِکَ جِبْرِیْلُ لَمْ اَرَہُ فِیْ صُوْرَتِہِ الَّتِیْ خُلِقَ فِیْھَا اِلَّا مَرَّتَیْنِ، رَأَیْتُہُ مُنْھَبِطًا مِنَ السَّمَائِ سَادًّا عِظَمُ خَلْقِہِ مَابَیْنَ السَّمَائِ وَالْأَرْضِ)) (مسند احمد: ۲۶۵۲۱)
۔ (دوسری سند) مسروق کہتے ہیں: میں سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پاس ٹیک لگا کر بیٹھا تھا، سیدہ نے کہا: اے ابو عائشہ! میں وہ پہلا فرد ہوں، جس نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس چیز کے بارے میں سوال کیا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ جبریل تھے، میں نے صرف دو بار اس کو اس کی اصلی صورت میں دیکھا ہے، جب میں نے اس کو آسمان سے اترتے ہوئے دیکھا تو اس کے بڑے وجود نے آسمان و زمین کے درمیانی خلا کو بھر رکھا تھا۔
Musnad Ahmad, Hadith(10590)
Background
Arabic

Urdu

English