Blog
Books



۔ (۱۰۶۳۲)۔ عَنِ ابْنِ مُحَیْرِیْزٍ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ السَّعْدِیِّ رَجُلٍ مِنْ بَنِیْ مَالِکِ بْنِ حَنْبَلٍ اَنَّہُ قَدِمَ عَلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْ نَاسٍ مِنْ أَصْحَابِہٖفَقَالُوْالَہُ: احْفَظْرِحَالَنَاثُمَّّتَدْخُلُوَکَانَأَصْغَرَالْقَوْمِفَقَضٰی لَھُمْ حَاجَتَھُمْ ثُمَّّ قَالُوْا لَہُ: ادْخُلْ فَدَخَلَ فَقَالَ: حَاجَتُکَ؟ قَالَ: حَاجَتِیْ تُحَدِّثُنِیْ اَ نْقَضَتِ الْھِجْرَۃُ؟ فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((حَاجَتُکَ خَیْرٌ مِنْ حَوَائِجِھِمْ لَاتَنْقَطِعُ الْھِجْرَۃُ مَا قُوْتِلَ الْعَدُوُّ)) (مسند احمد: ۲۲۶۸۰)
۔ بنو مالک بن حنبل کا ایک آدمی سیدنا عبد اللہ بن سعدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ وہ اپنے ساتھیوں کی ایک جماعت سمیت رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے، چونکہ وہ لوگوں میں سب سے چھوٹے تھے، اس لیے لوگوں نے اس سے کہا: تو ہمارے کجاووں اور سامانِ سفر کی حفاظت کر، پھر اندر آ جانا، پس اس نے ان کی ضرورت پوری کی، پھر انھوں نے اس سے کہا: اب تو اندر چلا جا، پس اندر داخل ہوا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے کہا: تیری ضرورت کیا ہے؟ اس نے کہا: میری ضرورت یہ ہے کہ آپ مجھے یہ بتائیں کہ کیا ہجرت منقطع ہو چکی ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تیری ضرورت باقی لوگوں کی ضرورتوں سے بہتر ہے، جب تک دشمن سے لڑائی جاری رہے گی، اس وقت تک ہجرت منقطع نہیں ہو گی۔
Musnad Ahmad, Hadith(10632)
Background
Arabic

Urdu

English