Blog
Books



۔ (۱۰۶۴۴)۔ عَنْ اَبِی الْبُخْتَرِیِّ الطَّائِیِّ عَنْ أَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اَنَّہُ قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ ھٰذِہِ السُّوْرَۃُ: {اِذَا جَائَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ وَرَأَیْتَ النَّاسَ} قَالَ: قَرَأَھَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حَتّٰی خَتَمَھَا وَقَالَ: ((اَلنَّاسُ حَیِّزٌ، وَأَنَا وَأَصْحَابِیْ حَیِّزٌ)) وَقَالَ: ((لَا ھِجْرَۃَ بَعْدَ الْفَتْحِ وَلٰکِنْ جِھَادٌ وَنِیَّۃٌ۔)) فَقَالَ لَہُ: مَرْوَانُ کَذَبْتَ وَعِنْدَہُ رَافِعُ بْنُ خَدِیْجٍ وَزَیْدُ بْنُ ثَابِتٍ وَھُمَا قَاعِدَانِ مَعَہُ عَلَی السَّرِیْرِ، فَقَالَ أَبُوْ سَعِیْدٍ: لَوْ شَائَ ھٰذَانِ لَحَدَّثَاکَ وَلٰکِنْ ھٰذَا یَخَافُ أَنْ تَنْزِعَہُ عَنْ عَرَافَۃِ قَوْمِہِ، وَھٰذَا یَخْشٰی أَنْ تَنْزِعَہُ عَنِ الصَّدَقَۃِ، فَسَکَتَا فَرَفَعَ مَرْوَانُ عَلَیْہِ الدُّرَّۃَ لِیَضْرِبَہُ فَلَمَّا رَأَیَا ذٰلِکَ قَالَا: صَدَقَ۔ (مسند احمد: ۲۱۹۶۷)
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ جب سورۂ نصر {اِذَا جَائَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ وَرَأَیْتَ النَّاسَ} نازل ہوئی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کی مکمل تلاوت کی اور پھر فرمایا: لوگ ایک فریق ہیں اور میں اور میرے صحابہ ایک فریق ہیں۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مزید فرمایا: فتح مکہ کے بعد کوئی ہجرت نہیں ہے، البتہ جہاد اور نیت باقی ہے۔ مروان نے سیدنا ابو سعید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: تم جھوٹ بول رہے ہو، جبکہ اس کے پاس سیدنا رافع بن خدیج اور سیدنا زید بن ثابت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما بھی موجود تھے اور وہ اس کے پاس تخت پر بیٹے ہوئے تھے، سیدناابو سعید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے جواباً کہا: اگر یہ دو چاہیں تو یہ بھی تجھے یہ حدیث بیان کر سکتے ہیں، لیکنیہ اپنی قوم کی ریاست چھن جانے سے ڈرتا ہے اور اس کو زکوۃ و صدقات کی وصول کا عہد ہ چھن جانے کا ڈر ہے، پس وہ دونوں خاموش رہے، لیکن جب مروان نے سیدنا ابو سعید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو کوڑا مارنے کے لیے اٹھایا اور انھوں نے اس کاروائی کو دیکھا تو کہا: ابوسعید خدری سچ کہہ رہے ہیں۔
Musnad Ahmad, Hadith(10644)
Background
Arabic

Urdu

English