۔ (۱۰۶۶۱)۔ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ عَوْفٍ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((شَہِدْتُ حِلْفَ الْمُطَیَّبِینَ مَعَ عُمُومَتِی وَأَنَا غُلَامٌ، فَمَا أُحِبُّ أَنَّ لِی حُمْرَ النَّعَمِ وَأَنِّی أَنْکُثُہُ۔)) قَالَ الزُّہْرِیُّ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ((لَمْ یُصِبِ الْإِسْلَامُ حِلْفًا إِلَّا زَادَہُ شِدَّۃً، وَلَا حِلْفَ فِی الْإِسْلَامِ۔)) وَقَدْ أَلَّفَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بَیْنَ قُرَیْشٍ وَالْأَنْصَارِ۔ (مسند احمد: ۱۶۵۵)
سیدناعبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں ابھی لڑکا ہی تھا کہ اپنے چچاؤں کے ساتھ مطیبین کے معاہدہ میں شامل ہوا تھا، اب بھی مجھے بیشِ قیمت سرخ اونٹ بھی مل جائیں تو تب بھی میں اس معاہدہ کو توڑنا پسند نہیں کروں گا۔ امام زہری کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اسلام نے لوگوں کے کئے ہوئے جس معاہدہ کو پایا، اس نے اسے مزید پختہ کیا اور اب اسلام میں اس قسم کے عہدوپیمان اور معاہدوں کی گنجائش نہیں ہے۔ خود اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قریش اور انصار کے مابین مؤاخات قائم کی تھی۔
Musnad Ahmad, Hadith(10661)