۔ (۱۰۶۷۵)۔ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ یَقُولُ: کَانَ الْمُسْلِمُونَ حِینَ قَدِمُوا الْمَدِینَۃَ،یَجْتَمِعُونَ فَیَتَحَیَّنُونَ الصَّلَاۃَ، وَلَیْسَیُنَادِی بِہَا أَحَدٌ، فَتَکَلَّمُوا یَوْمًا فِی ذٰلِکَ، فَقَالَ بَعْضُہُمْ: اتَّخِذُوا نَاقُوسًا مِثْلَ نَاقُوسِ النَّصَارٰی، وَقَالَ بَعْضُہُمْ: بَلْ قَرْنًا مِثْلَ قَرْنِ الْیَہُودِ، فَقَالَ عُمَرُ: أَوَلَا تَبْعَثُونَ رَجُلًا یُنَادِی بِالصَّلَاۃِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ((یَا بِلَالُ! قُمْ فَنَادِ بِالصَّلَاۃِ۔))۔ (مسند احمد: ۶۳۵۷)
پھر سیدنا عبد اللہ بن زید بن عبد ربہ رضی اللہ عنہ نے خواب میں اذان دیکھی اور آ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اطلاع دی، نماز کے ابواب میں اذان کی مکمل تفصیل گزر چکی ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10675)