۔ (۱۰۶۸۱)۔ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَ قَالَ: جَائَ جُرْمُقَانِیٌّ إِلَی أَصْحَابِ مُحَمَّدٍ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَالَ: أَیْنَ صَاحِبُکُمْ ہٰذَا الَّذِییَزْعُمُ أَنَّہُ نَبِیٌّ؟ لَئِنْ سَأَلْتُہُ لَأَعْلَمَنَّ أَنَّہُ نَبِیٌّ أَوْ غَیْرُ نَبِیٍّ، قَالَ: فَجَائَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَالَ الْجُرْمُقَانِیُّ: اِقْرَأْ عَلَیَّ أَوْ قُصَّ عَلَیَّ، فَتَلَا عَلَیْہِ آیَاتٍ مِنْ کِتَابِ اللّٰہِ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی، فَقَالَ الْجُرْمُقَانِیُّ: ہٰذَا، وَاللّٰہِ الَّذِی جَائَ بِہِ مُوسٰی عَلَیْہِ السَّلَام، قَالَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ أَحْمَد: ہٰذَا الْحَدِیثُ مُنْکَرٌ۔ (مسند احمد: ۲۱۱۷۶)
سیدناجابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک عجمی قوم جرامقہ کا ایک فرد صحابہ کرام کے پاس آیا اور اس نے کہا: تمہارے وہ صاحب کہاں ہیں جو نبی ہونے کے دعوے دار ہیں؟ میں ان سے کچھ دریافت کر نا چاہتا ہوں ، تاکہ جان لوں کہ وہ نبی ہیںیا نہیں ؟ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور اس جرمقانی نے کہا: آپ میرے سامنے کچھ تلاوت کریںیا بیان کریں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے سامنے کتاب اللہ کی چند آیات کی تلاوت کی، جرمقانی نے کہا: اللہ کی قسم! موسیٰ علیہ السلام بھی ایسی ہی تعلیم لے کر آئے تھے۔ عبداللہ بن احمد نے کہا کہ یہ حدیث منکر ہے۔
Musnad Ahmad, Hadith(10681)